Bahawalnagar ki awaz

Monday, November 1, 2021

Channel raz 24 news is fraud

آپ نے ڈھونگی بابا تو سناہوگا آج میں ملواتا ہوں آپ کوایک ڈھونگی صحافی سے جن کو صحافی کہنا بھی صحافت کی توہین ہے


یہ صاحب جن کا تعلق منچن آباد سے  ہےخود کو کسی "راز24 نیوز" کا سی ای او بتاتے ہیں وہ بات علیحدہ ہے کے بھائی کو چاہئے سی ای آو کا مطلب نا پتہ ہو خیر
آپ کو جان کر حیرانگی ہوگی کے اس نام کاکوئی چینل ہے ہی نہیں نا تو سیٹلائٹ (آپ نیچھے موجود پیمراہ کی  لسٹوں سے نام چیک کر سکتے ہیں ) اور نا ہی ویب چینل بلکہ انہیں نے اپنے جی میل کے اگے www  لگاکر اسے ویب سائٹ شوکروا دیا (سکرین شوٹ نیچھے دیاگیاہے) 


صرف یوٹیوب پر ایک چینل ہے جس پر ان کے 65 سبسکرائب ہیں (سکرین شوٹ نیچھے دیاگیاہے) 


بھائی کی آڈیٹینگ کا اندازہ آپ اس بات سے لگاسکتے ہیں کے بریکنگ نیوز کے اوپر پھولوں کے سٹیکر لگائے ہوئے ہیں اور تو اور سہی طرح ٹیکسٹ ہی نہیں لکھنے آتے

 
آپ یقین کریں ان لوگوں کے پاس سوائے مائک کے اور کوئی پلیٹ فارم نہیں بس بےتوکی آڈیٹینگ کرکے ویڈیو صرف فیس بک آئی ڈی پر اپلوڈ کرکے خود کو صحافی کھلوانے کی ناکام کوشش 

اور تو اور خبر پر وائس اوور بھی ڈھنگ سے نہیں کرسکتے پیچھے بچوں کے رونے کی آوازیں آرہی ہوتی ہیں 

پچھلے دنوں کسی نے ان سے لائسنس کا پوچھا تو بھائی نے 16 لاکھ روپے حکومت کو دیئے ہیں (دعوٰی کیا) اور ایک 
(The Intellectual Property Organisation of Pakistan) کا سرٹیفکیٹ دیکھا دیا جب کے اس کا پیمراہ سے دور دور تک تعلق نہیں مجھے تو حیرانگی سوال پوچھنے والےپرتھی کے جب ان کو کوئی چینل نہیں تو وہ لائسنس کہاں سے لائیں 
اس معاملے کی لنک
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1023789835087876&id=100023706077335

مجھے افسوس ان افسران پر ہوتا ہے جن کے یہ دن رات تلوے چاٹتے رہتے ہیں کو وہ ان کی پہچان ہی نہیں کرسکے

مجھے مسلہ نہیں تھا اگر یہ جعلی ہی سہی پر صحافی بن کر عوامی مسائل کواجاگرکرتے تو پر انہوں نے الٹا کام شروع کردیا 

یہ خود کو صحافی کہتے ہیں انہیں یہ بھی نہیں پتہ رپورٹر اور صحافی میں فرق کیا ہے؟

ایک صرف یہ نہیں ایسے اور بہت سارے بے نام صحافی پریس کلبوں میں چارپائی ڈالے پڑے ہیں اور انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں. (نوٹ ان میں سب ایک جیسے نہیں)

دکھ اس بات کانہیں کے یہ پڑھے لکھے نہیں دکھ اس بات کا ہے کے ان کے پاس چینل نام کی کوئی چیز نہیں اور یہ پھر بھی صحافی ہیں 

نوٹ: یہ مخصوص شخص کے لیے ہےپورے طبقے کے لیے نہیں

منچن آباد میں ریسکیو کے عملے کی کمی

منچن آباد میں ریسکی

و کے عملے کی کمی

بھاولنگر کی تحصیل منچن آباد میں 24 ریسکیو ملازمین کو منچن آباد میں تعینات کیاگیا تھا پر افسوس کے ساتھ کہنہ پڑھ رہاہے کے 24 ملازمین ہونے کےباوجود اکثر اوقات دفتر کو بند ہی دیکھاگیا ہے ملازمین میں سے صرف 2 ملازم ٹی ایچ کیو کی ایمرجنسی کے ایک کمرے میں آرام فرما رہے ہوتے ہیں اکثر اوقات کال کریں تو یہ سننے کے ملاتا ہے کو سوری سر منچن آباد میں ہماری کوئی گاڑی نہیں ہے
آخر 24 ملازمین عوام کی جیب سے پیسے لے رہے ہیں تو کیا یہ بروقت عوام کے لیے میسر نہیں ہوسکتے بجائے 2 کے چلو 8 گھنٹے کی ایک شفٹ ہوتی ہے اس لحاظ سے بھی کم از کم 6 لوگ تو ہوں 
لیکن یہاں ڈیوٹی ویکلی سسٹم پر ہوتی کے جنہیں کوئی پوچھنے والا نہیں